اس دیو پیکر دیوار کا تذکرہ جو یاجوج ماجوج جیسی غارت گر قوم کو روکنے کے
لیے تعمیر ہوئی
*BKS*
آپ دنیا کے نقشے پر نطر دورائے تو چین کے بالائی حصے میں منگولیا کا دیس دکھائی دے گا اس پراسرر ملک
کا نام ’’ منگول ‘“ لفظ سے نکلا ہے اگر ہم چین کے تاریخی مصادر کی طرف رجوع کریں تو معلوم ہوتا ہے
کہ یہ ایک قدیم چینی لفظ ’” موگ ‘‘ سے نکلا ہے اور یہی وہ ’’ موگ ہے جو چھ سو ق م میں یونانیوں
می میگ اور مے گاگ پکارا جاتا تھا اور یہی آگے چل کر عبرانی میں ‘‘ ماجوج ‘‘ بن گیا
چین کی تاریخ میں ہمیں اس علاقے کے ایک قبیلے کا ذکر بھی ملتا ہے جو یواچی کے نام سے پکارا جاتا تھا
اس لفظ نے مختلف قوموں کے مخارج اور تلفظ سے ملک کر ایسی شکل اختیار کر لی کہ عبرانی میں یاجوج
گیا تاہم محققین کی آراہیں ہیں جو بحرحال حرف اخر نہیں ہیں
بائبل کے عربی فارسی اور اردو تراجم میں ماجوج کا نامد رج ہے یہ انگریزی ترجمے ’’مے گوگ ہو گیا یاجوج صرف
عہد نامہ جدید کے مکاشفات یوحنا ( انجیل ) کے اردو تراجم میں ملتا ہے عہد نامہ قدیم کے ’’ خرقی ایل ‘‘ کی کتاب میں
جوج درج ہے جو انگریزی میں گوگgog کہلاتا ہے
قران مجید، احادیث اور اسلامی ادبیات میں یہ نام یاجوج ہے ’’ جوج‘‘ کہیں نہیں ملتا اس میں ’” یا ‘‘ کا اضافی کیونکر
ہوا اس کی وجہ دستیاب نہیں تاہم چند باتیں واضح ہیں
1 یاجوج ماجوج حضرت آدم اور پھر حضرت نوح کی اولاد میں سے ہیں بائبل نے انہیں ’ یافث ‘ کی اولاد میں شمار کیا ہے
2 یہ عام انسانوں کی طرح کے ہیں
3 اکثر وایات میں ان کی کثرت تعداد کی طرف اشارہ کیا گیاس ہے
4 قران کریم اور حدیث دونوں میں یہا مر واضح ہے کہ یہ دونوں خونکوار اور سفاکی میں بہت بڑھ کر تھیں
اور ان سے دوسرے علاقوں کو اکثر خطرہ رہتا تھا
خروج کا علاقہ
تاریخی کتب سے پتا چلتا ہے یاجوج ماجوج شمال مشرق ( منگولیا ) کی طرف سے آتے اور انسانی آبادیوں
کو تاراج کر دیتے تھے اسی علاقے سے مختلف قبیلوں اور قوموں کے سیلاب امڈتے رہے جو کچھ ان کی راہ میں
آیا خس و کاشاک کی مانند بہا کر لے گئے انہی وحشی قبائل میں کچھ وسط اشیا میں جا کر آباد ہو گئے اور کچھ آگے
بڑھتے ہوئے شمالی یورپ تک پہنچ گئے یہ قبائل جن ممالک تک پہنچتے وہیں بس جاتے اور مقامی تہذیب اختیار کر لیتے
کیونکہ ان کی اپنی تو کوئی تہذیب نہیں تھی۔یوں وہ رفتہ رفتہ وہاں ایک مقامی قوم بن جاتے پھر قبائل کا کوئی نیا سیلاب
آٹھتا اور کسی نئے علاقے میں پہنچ کر اپنی حکومت قائم کر لیتا
چنانچہ قدیم زمانے میں آرایائی سیتھین، ہن وغیرہ کہلانے والی اقوام بھی اسی زمرے میں آتی ہیں ان اقوام نے جنوبی
مشرقی اور مغربی علاقوں پر مختلف حملے کئے جن کی تاریخ میں تفصیلات ملتی ہیں۔حضرت ذولقرنین کے زمانے میں
ان اقوام کے حملے مغربی علاقوں کے لیے وبال جان بن گئے تھے ان کی روک تھام کے لیے ذولقرنین نے دو پہاڑوں
کے مابین اونچی اور مضبوط سد ( دیوار ) تعمیر فرمائی۔
قران کریم نے سورہ کہف میں بحوالہ یاجوج ماجوج ذولقرنین کے حالات بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے
کہ جب وہ اپنی شمالی مہم کے دوران سو دیواروں ( پہاڑوں ) کے درمیان پہنچا تو وہاں اسے ایسی قوم ملی
جس کی زبان ناقابل فہم تھی تاہم جب ترجمان کے ذریعے گفتگو ہوئی تو انہوں نے عرض کیا
اے ذلولقرنین یاجوج ماجوج اس سر زمین پر فساد پھیلاتے ہیں تو کیا ہم کوئی ٹیکس تجھے اس کام کے لیے دئے
کے تو ہمارے اور ان کے درمیان ایک سد ( دیوار ) تعمیر کردے
( الکہف 94)
چنانچہ پھر یہ تفصیل ہے کہ کس طرح ذولقرنین نے لوگوں کی عملی مدد دینے کا حکم دیا اور پھر اس نے لوہے
کی بڑی بڑی چادروں کو پگھلے تانبے کے ذریعے جڑوا کر ایک پختہ دیوار بنا دی یہ دیوات اتنی بلند تھی کہ مذکورہ
قوم اس پر چڑھنے کی ہمت نہ کر سکی یوں یاجوج ماجوج کا فتنہ وقتی طور پر دب گیا مگر اس کے ساتھ ہی فرما دیا گیا
’’ جب میرے رب کے وعدے کا وقت قریب آئے گا تو وہ اس کو پیوند خاک کر دے گا اور میرے رب کا وعدہ
برحق ہے اس روز ہم لوگوں ( یاجوج ماجوج ) کو چھوڑ دیں گے کہ ( سمندر کی موجوں کی طرح ) ایک دوسرے
سے گھتم گتھا ہوں
الکہف 98۔
99
اسع طرح باری تعالی نے سورتہ انبیا مں فرمایا ہے
’” جب یاجوج ماجوج کھول دئے جائیں گے اور ہر بلندی سے وہ نکل پڑیں گے
الانبیا 96
بائبل کے حوالے سے طبری کا بیان ہے کے حضرت نوح کا بیٹا یافث، ترکوں اور اور ایاجوج ماجوج
کا باپ ہے گویا یاجوج ماجوج ترک قوم کے بنو عم ( چچا زاد ) ہیں ان کا اپنا جزیرہ ملک اور زبان تھی
حزقی ایل میں جوج ( یاجوج ماجوج ) کو ماجوج کی سرزمین کا باشندہ اور روش ( روس ) اور ملک ماسکو کا
سردار بتا یا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ماجوج اور روش کی سرحدیں آپس میں ملتی تھیں یہ حضرت مسیح
سے ساڑھے پانچ س وبرس پہلے کا بیان ہے بعد یں یاجوج ماجوج کی آبادیاں آلگ ہو گئیں
عرب مورخ الا دریسی نے یورپی روس کے جو نقشے بنائے ہیں ان میں یورپی روس کا شمالی حصہ ماجوج کا ملک بتایا ہے
اس حصے کے نیچے ماسکو، روس اور دوسرے قبائل کی آبادیاں بلغارا اعظم تک چلی گئیں ہیں۔بلغارا اعظم کا علاقہ کوہ قاف
اور بحر خزر کے اوپر تھا الادریسی نے یاجوج کا ملک ایشایہ روس میں سائبریا کے اس علاقے کو بتایا جو کوہ یورال سے مشرق کی
طرف سمندر کے کنارے کنارے چلا جاتا ہے
قران کریم نے سد کا واقع سورہ کہف میں بیان کیا ہے بائبل اس کے ذکر سے خالی ہے شاید کتاب پیدائش اور حزقی ایل
دونوں سد سے پہلے کی تحریر ہیں سد کہاں واقع ہے اس کے بارے میں مختلف آرا ملتی ہیں البیرونی کا کہنا ہے کہ دنیا کے
شما ل مغربی علاقے مین ماجوج کا ملک تھا اما رازی کا موقف بھی یہی ہے بعض محققین نے آرمینیا اور آزاربئجان کے درمیان
اس کا محل وقوع بیان کیا ہے مولانا عبد الکلام آزاد نے باب الابواب اور درہ داریال کا نام لیا ہے اور وہ سائرس ( ذولقرنین ) کو
اس سے نسبت دیتے ہیں اور بعض اسے نوشیرون اور سکندر اعظم سے بھی منسوب کرتے ہیں
No comments:
Post a Comment